Tag: urdu stories
نیکی ضائع نہیں جاتی (Neki Zaaya nai Jaati)
نیکی ضائع نہیں جاتی
صدیوں پرانی بات ہے ہندوستان پر اس وقت کے راجہ مہاراجے حکومت کیا کرتے تھے ۔ ایک ہندو راجے نے بہت سے علاقوں پر قبضہ کیا ہوا تھا، وہ ایک ظالم بادشاہ تھا،بات بات پر وزیروں کو قتل کروادیا کرتا تھا۔
دوست وہ جو مصیبت میں کام آئ (Dost wo jo museebat...
کسی جنگل میں ایک ہاتھی رہتا تھا ۔ اس کا دوست کوئی نہیں تھا ۔ وہ چاہتا تھا کہ کسی جانور کو اپنا دوست بنائے جس کے ساتھ وقت گزار سکے ۔ یہ سوچ کرہاتھی کسی جانور کی تلاش میں نکلا ۔ اسے ایک درخت پر بندر نظر آیا۔ ہاتھی نے بندر سے پوچھا ” بندر بھیا ! کی اتم میرے دوست بنوگے۔
خود غرض لومڑی(Khudgarz Loomri)
مرغی،لومڑی کو جھاڑیوں کے پاس بیٹھی دیکھ کر ٹھٹک گئی۔وہ محتاط قدموں سے یہ دیکھنے کے لئے آگے بڑھی کہ لومڑی یہاں کیا کررہی ہے۔اس نے دیکھا،لومڑی کی دُم ایک لوہے کے شکنجے میں پھنسی ہوئی ہے،جسے وہ چھرانے کی کوشش کر رہی ہے۔اتنے میں لومڑی کی نظر مرغی پر پڑگئی۔
تنہا بندر(Tanha Bandar)
بہت دور عین ایک سبز اورنیلے پانیوں والے سمندر کے بیچوں بیچ ایک جزیرہ تھا۔ سورج ہر صبح چمکتا اور اُس جزیرے پر سفید ریت کو چمکاتااور جزیرے کے ارد گرد سمندر کے پانی کو بھی گرم کرتا۔ اِس جزیرے پر ناریل کے درخت لگے ہوئے تھے ،اسکے علاوہ کیلے کے بھی درخت تھے جو کیلوں کے گچھوں سے لدے ہوئے تھے اور س جزیرے پر پتہ ہے کون رہتا تھا؟ صرف ایک چھوٹا سا بھورے رنگ کا بندر جس کی دم بہت لمبی تھی اور اُس میں بل بھی پڑے رہتے تھے